شادی جیسا پر مسرت لمحہ سب کی زندگی میں عموما ایک بار ہی آتا ہے۔ اگر کسی کی زندگی میں یہ لمحہ ایک سے زیادہ بار آیا ہے تو اس میں سادگی اور کفایت کا عنصر زیادہ نمایاں ہوتا ہے۔ شوبز اور مشہور شخصیات کے علاوہ ایک عام فرد عموما اپنی پہلی شادی کو ہی ہر لحاظ سے یادگار بناتا ہے۔ پرانا زمانہ ہو یا جدید دور، شادی ویڈیو اور تصاویر ان خوبصورت لمحات کو محفوظ کرنے کا بہترین ذریعہ سمجھی جاتی ہیں۔
شادی ویڈیو اور روایتی انداز
وقت کے ساتھ ساتھ جہاں شادی کی رسومات میں تبدیلی دیکھنے کو ملی ہے۔ وہیں شادی ویڈیو اور تصاویر میں بھی نت نئے رجحانات متعارف کروائے گئے ہیں۔ شادی ویڈیو اور تصاویر کی باقاعدہ ایک انڈسٹری بن چکی ہے۔ پرانے وقتوں میں تقریبات کی ویڈیو اور تصاویر بنانے کا کام گلی محلے میں کھلی ویڈیو شاپس بخوبی انجام ددیا کرتی تھیں۔ جس میں ایک فوٹو گرافر اور اس کا معاون تقریب کے تمام دنوں کی ویڈیو اور تصاویر بنایا کرتے تھے۔ اسی اور نوے کی دہائی میں شادی کی سب سے زیادہ کشش تصاویر اور شادی ویڈیو میں ہی ہوا کرتی تھی۔
شہروں سے قطع نظر، دیہاتوں اور قصبوں میں تو وہ دن بھی اہم تصور کیا جاتا تھا۔ اور اس کا بے چینی سے انتظار کیا جاتا تھا۔ جب معلوم ہوتا تھا کہ کسی رشتہ دار کی شادی کی ویڈیو بن کر آ گئی ہے۔ بعض اوقات سب رشتہ داروں کو شادی ویڈیو دکھانے کے لئے باقاعدہ مدعو کیا جاتا تھا۔ یا نئے جوڑے کی دعوت کا پیغام دیتے وقت ان سے باقاعدہ درخواست کی جاتی تھی کہ اپنی شادی ویڈیو ساتھ لانا مت بھولئیے گا۔ یوں دعوت کا مزہ دوبالا ہو جایا کرتا تھا۔
شادی کے کارڈ بانٹتے وقت صاحب حیثیت رشتہ داروں سے درخواست کی جاتی تھی کہ اپنا کیمرہ ساتھ لائیے گا۔ پرانے وقتوں میں یوں تو شادی ویڈیو پروفیشنل مووی میکر سے ہی بنوائی جاتی تھی۔ مگر مہندی اور مایوں جیسی ذاتی تقاریب کے لئے ویڈیو پر پیسہ کم ہی لوگ خرچ کرتے تھے۔ ایسے میں اگر کسی رشتہ دار کے پاس ویڈیو کیمرہ ہوتا تھا۔ اس کی خدمات حاصل کی جاتی تھیں۔ اور اس کی آؤ بھگت میں کوئی کمی نہ چھوڑی جاتی۔
شادی کے بعد رشتے داروں سے تصویویں اکٹھی کرنے یا ان کا تبادلہ کرنے کا رواج بھی عام تھا۔ تقریب کے ختم ہوتے ہی بالخصوص لڑکیوں کی طرف سے مطالبہ شروع ہو جاتا کہ شادی ویڈیو اور تصاویر کب آئیں گی۔ کچھ گھرانوں کو شادی ویڈیو بنوانے کا اس قدر اشتیاق ہوتا تھا کہ بے شک ان کے پاس اپنا وی سی آر موجود نہ ہوتا۔ پھر بھی وہ شادی کی ویڈیو بنواتے۔ اور کرائے پر وی سی آر لے کر ویڈیو دیکھی جاتی۔ کیونکہ شادی ویڈیو کو ایک یادگار کی حیثیت حاصل تھی۔
مووی میکر شادی کی تقریب کے دوران مخصوص لمحوں کو قید کرتا۔ جیسا کہ مہندی پر ڈھولک او ڈھول کی تھاپ پر رقص۔ بارات کے موقع پردلہا اور دلہن کی آمد، نکاح، اور ولیمہ۔ ویڈیوز میں زیادہ تر روایتی موسیقی اور مناظر شامل ہوتے تھے۔ جو شادی کی ثقافت اور روایات کی عکاسی کرتے تھے۔ آج پرانی ویڈیوز کو دیکھا جائے تو اندازہ ہوتا ہے کہ یہ ویڈیوز اکثر ایک مخصوص فریم ورک کی پیروی کرتی تھیں۔ اور ان میں تخلیقی تنوع کی کسی حد تک کمی ہوتی تھی۔
شادی ویڈیو کا ایک اہم جزو اس میں شامل کئے گئے گیت ہوتے تھے۔ جو وقت اور موقع کی مناسبت سے سیٹ کے جاتے تھے۔ زیادہ تر نئے گانوں کو شادی ویڈیو میں شامل کیا جاتا۔ لیکن چند گانے ایسے تھے جو دہائیوں تک شادی ویڈیوز کی زینت بنے رہے۔ خاص کر دلہن کی رخصتی پر یہ معروف گیت
"بابل کی دعائیں لیتی جا”
ایک عرصے تک شادی ویڈیوز کا حصہ بنا رہا۔ اس کے علاوہ مہندی کے گیتوں کو بھی خاصی پذیرائی ملتی تھی۔ اور یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ شادی ویڈیو میں سب سے اہم مہندی کی ویڈیو ہی ہوا کرتی تھی۔ دیہاتوں میں جس دن کسی گھر میں شادی کی ویڈیو لگنا ہوتی۔ اس دن خاص اہتمام ہوتا۔ گھر کے تمام کام وقت پر ہی ختم کر لئے جاتے۔ سب رشتہ داروں کو پیغام بھجوایا جاتا۔ اگر موسم خوشگوار ہوتا تو ٹی وی صحن میں نکال کر چارپائیاں بچھا لی جاتیں۔ ورنہ گھر کے سب سےبڑے کمرے میں ٹی وی رکھا جاتا۔ جہاں بزرگوں کے لئے کرسیاں اور نوجوان نسل کے لئے فرشی مجلس سجائی جاتی۔ چائے کا دور چلتا اور شادی کی ویڈیو سے لطف اندوز ہوا جاتا۔
شادی کی ویڈیو میں گیتوں کے ساتھ دوسری قابل ذکر چیز دلہا اور دلہن کا انداز ہوا کرتا تھا۔ جس طرح کبھی پھولوں کے درمیان تو کبھی کسی دائرے میں ان کی تصویر دکھائی جاتی۔ کہیں دلہن چہرے پہ ہاتھ رکھے شرما رہی ہے۔ تو کہیں چوڑیوں بھرے ہاتھوں سے چہرے کا ہالہ بنائے ہوئے ہے۔ ایک لمبے عرصے تک شادی ویڈیو کا یہی انداز رہا۔
شادی ویڈیو کے جدید رجحانات
سمارٹ فون کی آمد کے ساتھ ہی جہاں دیگر رجحانات میں تنبدیلی آئی ہے۔ وہیں شادی کی تصاویر اور ویڈیوز کا انداز بھی تبدیل ہوا ہے۔ کہاں پچھلے وقتوں میں ایک مووی میکر شادی کہ ویڈیو بنایا کرتا تھا۔ اور سارا خاندان اسے دیکھ کر لطف اندوز ہوتا تھا۔ وہیں ہر دوسرے فرد کے ہاتھ میں سمارٹ فون آ جانے سے شادی ویڈیوز کی وہ کشش ہی ختم ہو گئی۔ نہ وہ رواج رہا کہ کسی نئے جوڑے کے گھر اکٹھے ہوں اور مل کر شادی کی ویڈیو دیکھی جائے۔ اور نہ ہی شادی کی تصاویر دیکھنے میں پہلی سی گرم جوشی باقی رہی۔
جدید زمانے کی شادی ویڈیو کی بات کی جائے تو اس میں تخلیقی صلاحیتیں اور جدید انداز اور آلات کا استعمال شامل ہے۔ آج کل شادی ویڈیو بناتے وقت مختلف تکنیکیں استعمال کی جاتی ہیں۔ جیسا کہ ڈرون فوٹیج، سلو موشن ایفیکٹس، وغیرہ۔ شادی کے ویڈیوز کو منفرد بنانے کے لیے مشہور و معروف فوٹو اور ویڈیو گرافرز کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں۔ مہینوں سے پہلے باقاعدہ تحقیق شروع کی جاتی ہے کہ کون سا فوٹو گراگر آج کل مشہور ہے۔ ان کے ساتھ باقاعدہ نشستیں رکھی جاتی ہیں۔ ان کو شادی کی تھیم سمجھائی جاتی ہے۔ اپنہ پسند بتانے کے ساتھ ساتھ ان کی تجاویز لی جاتی ہیں۔ الغر شادی کو منفرد بنانے کے ہر پہلو پر گفتگو ہوتی ہے۔
آج کل ایک رجحان عام دیکھنے کو ملتا ہے کہ شادی ویڈیو میں تقریبات کے علاوہ شادی سے پہلے دلہا اور دلہن کے گھر والوں کے ساتھ ایک نشست رکھی جاتی ہے۔ جس میں وہ دلہا دلہن کے بچپن سے لے کر شادی تک کے اہم واقعات بیان کرتے ہیں۔ مزید براں ویڈیو کی ایڈیٹنگ کے لئے بھی جدید آلات کا استعمال کیا جاتا ہے۔ جو شادی کی تقریب کو ایک نئے انداز میں پیش کرتے ہیں۔
شادی ویڈیو کو منفرد بنانے میں جہاں گھر یا شادی ہال کی سجاوٹ اہمیت رکھتی ہے۔ وہیں دلہا اور دلہن کی ہال یا سٹیج پر آمد کیسے ہو۔ اس کے بھی نت نئے طریقے تلاش کئے جاتے ہیں۔ کہیں دلہا بگھی پر تشریف لاتا ہے۔ تو کہیں دلہن کی سٹیج پر آمد کے وقت تمام روشنیاں گل کر کے سجاوٹ کے لئے آتش بازی اور انار جلائے جاتے ہیں۔
مہندی کے علاوہ شادی کے سٹیج پر دلہا اور دلہن کا رقص بھی آج کل عام دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ہر طبقے کے لوگ اندھا دھند اس رجحان کو اپنا رہے ہیں۔ اور اس کی پیروی میں فخر محسوس کر رہے ہیں۔ کچھ عرصہ پہلے معروف پاکستانی اداکارہ اداکارہ ماہرہ خان کی شادی ویڈیو اور تصاویر منظر عام پر آئیں جسے بھارتی شخصیات کی پیروی کرنے پرخاصی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ لیکن تنقید کے باوجود انہیں خاصی شہرت بھی ملی۔ اسی طرح ایک اور پاکستانی اداکارہ اریشہ رازی کے شادی کی غیر معروف رسومات خاص کر گیم نائیٹ اور شلیمہ وغیرہ عوامی حلقوں میں موضوع گفتگو رہیں۔ الغرض شادی کو یادگار اور منفرد بنانے کے لئے لوگ اب تمام حربے آزماتے ہیں۔
شادی ویڈیو کے رجحانات میں تبدیلیاں اس بات کا اشارہ ہیں کہ مختلف زمانوں میں لوگ اپنی حیثیت اور رسائی کے مطابق اپنے خاص لمحات کو محفوظ کرتے تھے۔ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ شادی ویڈیو کا مقصد صرف خاص لمحات کو محفوظ رکھنا نہیں رہا۔ بلکہ لوگ انفرادیت کی دوڑ میں شامل ہو گئے ہیں۔ آپ روایتی انداز کو ترجیح دیں یا جدید رجحانات کو، ہر شادی ویڈیو کی اپنی خاصیت اور خوبصورتی ہوتی ہے۔ اہم یہ ہے کہ شادی کی ویڈیو آپ کے ذوق اور ترجیحات کے مطابق ہو۔ تاکہ آپ اس لمحے کو ہمیشہ یادگار بنا سکیں۔ اور مستقبل میں جب بھی دیکھیں اس سے لطف اٹھائیں۔