شادی کی پیشکش ہو یا شادی کی تیاری، یہ ایسے مواقع ہیں جنہیں ہر کوئی یاد گار بنانا چاہتا ہے۔ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا نے اسے مزید بڑھاوا دیا ہے۔ پہلے شادی کی پیش کش ایک ذاتی معاملہ سمجھا جاتا تھا۔ بڑے بزرگ خود بچوں کی شادیاں طے کرنے اور رشتہ لے جانے کا کام سر انجام دیتے تھے۔ لیکن آج کل کی نوجوان نسل ہر کام انوکھے انداز میں اور خود کرنا پسند کرتی ہے۔  

مغربی ممالک میں تو اٹھارہ سال کی عمر کے بعد بچے خود مختار ہو جاتے ہیں او اپنی زندگیوں کے فیصلے خود کرتے ہیں۔ خواہ وہ ملازمت کا معاملہ ہو یا شادی کا۔ ان کے نزدیک شادی کی پیشکش ایک نہایت اہم موقع ہوتا ہے جسے وہ ہر صورت میں منفرد اور یاد گار بنانے کی سعی کرتے ہیں۔ آئے دن ہمیں خبریں سننے کو ملتی ہیں کہ کیسے کسی نوجوان نے اپنی دوست، محبوبہ یا کولیگ سے شادی کی درخواست کی۔ اور اس کے لئے کیا انداز اختیار کیا۔ 

 کبھی وہ پانی کی گہرائیوں میں اترتے ہیں۔ تو کبھی فضا میں ایک دوسرے کو شادی کی پیش کش کرتے ہیں۔ کبھی اس مقصد کے لئے وہ ایفل ٹاور کا انتخاب کرتے ہیں تو کبھی پھولوں سے ساری راہ گزر سجا دیتے ہیں۔ الغرض ہر کوئی اپنے طریقے اور صلاحیت کے مطابق اس موقع کی تیاری کرتا ہے۔  

دنیا بھر میں شادی کی پیشکش کے انداز: 

مغربی ممالک میں لڑکا گھٹنوں کے بل بیٹھ کر پھول یا انگوٹھی لڑکی کو پیش کرتا ہے اور اس انداز میں اس سے شادی کی درخواست کرتا ہے۔ اگرچہ پاکستان میں بھی اب دیکھا دیکھی یہ انداز مقبولیت اختیار کر رہا ہے۔ لیکن ایسے افراد کی تعداد چند فیصد سے زیادہ نہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں دنیا کے دیگر ممالک میں شادی کی پیشکش کا کیا طریقہ کار ہے۔  

ویت نام: 

ویت نام کی روایت کے مطابق شادی میں خاندان کی منظوری نہایت اہم عنصر ہے۔ اور دونوں خآندانوں کی رضامندی کے بغیر رشتہ طے نہیں ہو سکتا۔ اس موقع پر ملاقات کی ایک چھوٹی سی تقریب میں لڑکے کے گھر والے پھل، پھول، گری میوے اور تحائف لے کر لڑکی والوں کے گھر جاتے ہیں اور رشتے کی درخواست کرتے ہیں۔ تحائف اور پھل اس لئے تا کہ لڑکی کے خاندان والوں کو علم ہو سکے کہ رشتہ پکا ہو گیا ہے۔  

جاپان: 

جاپان میں بھی رشتے کی درخواست کے لئے کم و بیش یہی طریقہ اختیار کیا جاتا ہے۔ اس موقع پر دونوں خاندانوں کے درمیان روایتی تحائف کا تبادلہ ہوتا ہے۔ یہ تحائف جوڑے کے لیے مخصوص جذبات اور نیک خواہشات کی علامت ہوتے ہیں، جیسے لمبی عمر، دولت، خوشگواری ازدواجی زندگی اور صحت مند بچے۔ 

اسکاٹ لیںڈ: 

اسکاٹ لینڈ میں شادی کی پیشکش روایتی اور جدید دونوں طریقوں کا امتزاج ہے۔ پہلے لڑکا لڑکی سے شادی کی درخواست کرتا ہے۔ اس کے بعد مرحلہ آتا ہے لڑکی کے باپ کو متاثر کرنے کا۔ اس موقع پرلڑکی کا والد مختلف طریقوں سے لڑکے کی ذہانت کو جانچتا ہے۔ پاس ہو جانے کی صورت میں رشتہ پکا کر دیا جاتا ہے۔ 

یونان: 

یونانی لوگ شادی کو نہایت سنجیدگی سے لیتے ہیں۔ جب لڑکا فیصلہ کر لیت اہے کہ اسے کس لڑکی سے شادی کرنی ہے تو وہ سب سے پہلے لڑکی کے والد سے اجازت لیتا ہے۔ اگر اجازت مل جائے تو جوڑے کو ایک پادری کے ساتھ تین مشاورتی اجلاسوں میں شرکت کرنا ہوتی ہے۔ جو انہیں ان کے حقوق و فرائض  سے آگاہ کرتا ہے۔  اگر یہاں تک معاملات ٹھیک رہیں تو پھر منگنی کی تقریب ہوتی ہے۔  جہاں رقص اور شراب نوشی سے خوشی کا اظہار کیا جاتا ہے۔ 

بھارت: 

بھارت میں بھی شادی کی درخواست کا کم و بیش وہی طریقہ کار ہے جو دیگر مشرقی ممالک میں ہے۔ فرق صرف یہ ہے کہ وہاں اس کام کے لئے لوگ مخصوص ہیں جو لڑکے اور لڑکی کی تاریخ پیدائش اور دیگر معلومات لے کرکچھ حساب کتاب لگاتے ہیں جسے کنڈلی ملانا کہتے ہیں۔ اگر کنڈلی مل جائے تورشتہ طے کردیا جاتا ہے۔   

عرب ممالک:  

عرب ممالک میں لڑکا رسمی طور پر لڑکی کے والدین سے اس کا ہاتھ مانگتا ہے۔ اگر گھر والے راضی ہوں تو قرآن پاک کی ایک پہلی سورت”سورۃ الفاتحہ” کی تلاوت کی جاتی ہے۔ اس کے بعد چائے، کافی، اور خوش ذائقہ مٹھائیوں سے تواضع کی جاتی ہے۔ جس سے دونوں خاندان لطف اندوز ہوتے ہیں۔ 

گھانا: 

گھانا اور دیگر افریقی ممالک میں شادی کی پیشکش کا انداز قدرے مختلف ہے۔ لڑکا اور اس کے خاندان کے چند لوگ، لڑکی والوں کے دروازے پر دستک دیتے ہیں۔ خالی ہاتھ دستک دینا ممنوع ہے۔ اسے اچھا نہیں سمجھا جاتا۔ لڑکے والے اپنی روایتی قبائل اشیاء تحفے کے طور پر لے جاتے ہیں۔ ان میں کھجور، شراب، میوے یا نقد رقم شامل ہوتی ہے۔  

امریکہ: 

دنیا کے دیگر ممالک کی طرح امریکی ریاستوں میں بھی شادی کی پیشکش کے منفرد انداز ہیں۔ لڑکا یا لڑکی ایک دوسرے سے شادی کی درخواست جیسے بھی کریں لیکن روایت کے مطابق اس موقع پر دونوں گھرانوں کی موجودگی ضروری ہے۔ لیکن شادی کا فیصلہ لڑکے اور لڑکی کا ہوتا ہے۔ اس میں گھر والوں کی مداخلت یا مرضی کو اہم نہیں سمجھا جاتا۔   

فرانس: 

فرانس میں شادی کی درخواست کا انداز رومانوی اور علامتی ہے۔ لڑکا باقاعدہ پلاننگ کے تحت کوئی جگہ منتخب کرتا ہے۔  جہاں وہ لڑکی سے شادی کی درخواست کرتا ہے۔ اگر لڑکی ہاں کر دے تو دونوں گھرانوں کو اس کی اطلاع دی جاتی ہے۔  

شادی کی درخواست کو دوستوں سے بھی تب تک خفیہ رکھا جاتا ہے جب تک گھر والوں کو اس سے آگاہ نہ کر دیا جائے۔  اسکے بعد دونوں خاندان ایک تقریب منعقد کرتے ہیں جہاں دونوں گھرانے ایک دوسرے کو جاننے کے لئے ایک دو دن ساتھ گزارتے ہیں۔ اور منگنی کی تقریب کا فیصلہ کرتے ہیں۔   

پاکستان: 

پاکستان میں شادی کی پیشکش کا انداز روایتی ہی ہے۔ لڑکا یا لڑکی ایک دوسرے کو پسند بھی کرتے ہوں تب بھی شادی کی درخواست کے لئے روایتی انداز ہی اپنایا جاتا ہے۔ دونوں گھرانے پہلے فون پر ایک دوسرے سے بات کرتے ہیں۔ پھر ملاقات کا اہتمام ہوتا ہے۔ بات پکی ہو جانے کی صورت میں مٹھائی کھلائی جاتی ہے۔ اور دونوں خاندانوں میں اس کا اعلان کیا جاتا ہے۔   

بیشتر آن لائن رشتہ سائٹس بھی اسی طریقہ کی پیروی کرتی ہیں۔ آن لائن پلیٹ فارم پر دو امیدوار یا ان کی فیملیز ایک دوسرے سے رابطہ کرتی ہیں۔ اور رشتے کی بات آگے بڑھائی جاتی ہے۔ اگر آپ ابھی تک آن لائن رشتہ پلیٹ فارمز اور ان کے طریقہ کار سے نابلد ہیں تو آج ہی سمپل رشتہ ویب سائٹ وزٹ کیجئے ۔

شادی کی پیشکش کے تجاویز اور مشورے: 

۱- شادی کی پیش کش سے پہلے چند ایک باتوں کا خیال رکھنا نہایت ضروری ہے۔ شادی چونکہ دو دلوں کا ملاپ ہے۔ اس لئے اس بات کی یقین دہانی کر لی جائے کہ جس سے شادی کی درخّاست کی جا رہی ہے وہ راضی ہے بھی یا نہیں۔ اس کا آپ کے بارے میں کیا خیال ہے۔ اور وہ آپ سے شادی کرنے کے لئے حامی بھریں گے یا نہیں۔  

۲- اگر آپ کسی کو پسند کرتے ہیں اور شادی کے لئے سنجیدہ ہیں  تو سب سے پہلے اپنے والدین کو اعتماد میں لیں۔ کیونکہ ان کی رضا مندی کے بغیر شادی کا فیصلہ درست نہیں۔  

۳- کسے کے گھر رشتہ لے جاتے وقت پھل اور مٹھائیضرور لے جائیں۔ رشتہ طے ہونا یا نہ ہونا نصیب کی بات ہے لیکن کسی کے گھر خالی ہاتھ جانا اچھا معلوم نہیں ہوتا۔ 

۴- اگر آپ میڈیا کی چکا چوند سے متاثر ہو کر جدید انداز اختیار کرنا چاہتے ہیں تب بھی اپنے والدین کو ضرور اعتماد میں لیں۔ تا کہ دونوں گھرانے بعد میں اس بات کو لے کر مسائل کھڑے نہ کریں۔ آپ اپنے انداز میں شادی کی درخواست کریں اور والدین کو ان کی ذمہ داری نبھانے دیں۔  

۵- شادی ایک نہایت اہم فیصلہ ہے۔ جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہ کریں۔  دوسروں کی دیکھا دیکھی یا جذبات میں آ کر شادی کی درخواست کبھی نہ کریں۔ جب آپ کو لگے کہ آپ یہ ذمہ داری اٹھانے کے قابل ہیں۔ تب پیشکش کریں۔  

یہ چند نکات ہیں جن کا خیال رکھنا نہایت اہم ہے۔ اگر شادی کی پیشکش کے حوالے سے آپ کے ذہن میں کوئی نکات ہیں تو آپ کمنٹ باکس میں شیئر کر سکتے ہیں۔