کسی بھی گھرانے اور خاندان کی تشکیل میں شادی کا اہم کردار ہے۔ زوجی زندگی اسی صورت میں کامیاب اور خوشگوار ہو سکتی ہے جب شوہر اور بیوی میں باہمی تعاون، پیار، انس، اور محبت کامل ترین صورت میں ہو۔ انکے مقاصد و اہداف یکساں ہوں۔ 

شوہر اور بیوی اپنے باہمی تعلقات اور زوجی زندگی کے دوران تعمیری اور فطری تسکین حاصل کرتے ہیں۔ ایک بہترین معیاری زندگی اور نیک اولاد کی صورت میں مل کر اپنے تعین کردہ اہداف و مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ 

شوہر اور بیوی کا رشتہ محض ایک رسمی تعلق نہیں۔ بلکہ انہیں ایک دوسرے کا لباس قرار دیا گیا ہے۔ جس طرح ایک لباس ہمیں زینت بخشتا ہے۔ اسی طرح شوہر اور بیوی کا رشتہ عزت افزائی کا ذریعہ ہے۔  

جیسے لباس ہمارے ستر کی حفاظت کرتا ہے۔ جسم کی پردہ پوشی کرتا ہے۔ اسی طرح زوجین ایک دوسرے کے عیوب، خامیوں یا کوتاہیوں کی پردہ پوشی کرتے ہیں۔ جیسے لباس ہمیں سرد و گرم سے بچاتا ہے۔ اسی طرح زوجین زندگی کے ہر اونچے نیچے موڑ پر ایک دوسرے کی عزت اور زندگی کی حفاظت کرتے ہیں۔ 

شادی کی اہمیت: 

شادی ایک مذہبی فریضہ تو ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ آپ کو زندگی بھر کے لیے ایک ساتھی فراہم کرتی ہے جو اچھے اور برے حالات میں آپ کے شانہ بشانہ کھڑا رہتا ہے۔ اس کے علاوہ شادی کے جو فوائد ہیں وہ درج ذیل ہیں۔  

وحدت: 

جب ایک مرد اور عورت کی شادی ہوتی ہے تو یہ بندھن انہیں یکجا کر دیتا ہے۔ وہ مل کر زندگی کے نشیب و فراز کا سامنا کرتے ہیں۔ انسان کو یہ خیال تقویت دیتا ہے کہ اس کی زندگی میں ایک ایسا شخص شامل ہے جو ہر اچھے برے وقت میں اس کا ساتھ دے گا۔  

عفت اور پاکیزگی: 

شادی زوجین کیلئے پاکیزگی اور عفت کا باعث ہے۔ انسان کو بالغ ہونے کے بعد اپنی فطری تسکین کے لئَے ہر وقت اور ہر طرف سے آزمائش کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ شادی کا بندھن مرد اور عورت دونوں کو عفت اور پاکیزگی کے ساتھ  فطری تسکین حاصل کرنے کے مواقع فراہم کرتا ہے۔  

خاندان کی شروعات: 

شادی ایک نئے باب اور بہت سے نئے رشتوں کا آغاز ہے۔ یہ ایک خاندان  کی بنیاد اور شروعات ہے۔ 

مستحکم معاشرے کی بنیاد: 

شادی ایک مستحکم معاشرے کی بنیاد ہے۔ اس کے علاوہ شادی ایک خاندان کے طور پر آپ کے اتحاد کو مضبوط کرتی ہے۔ شادی شدہ لوگ زیادہ خوش، صحت مند، اور معاشی طور پر مضبوط ہوتے ہیں۔ اور ایک معاشرے کی مضبوطی میں اپنا مثبت کردار ادا کرتے ہیں۔  

جسمانی اور ذہنی سکون: 

شادی جسمانی سکون کے ساتھ ساتھ ذہنی سکون کا باعث بھی ہے۔ ایک خوشگوار زوجی زندگی کے حامل افراد پرسکون زندگی گزارتے ہیں۔ 

محفوظ اور قانونی راستہ: 

شادی آپ کو قانونی اور معاشرتی طور پر زندگی بھر کے لیے کسی شخص سے وابستہ کرتی ہے۔ جہاں آپ اپنے شریک حیات کے ساتھ قربت اور تعلق کی تمام تہوں سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں 

معاشرتی مقام: 

شادی آپ کے رشتے کو معاشرے میں ایک مقام فراہم کرتی ہے۔ آپ خواہ کسی سے کتنی ہی محبت کیوں نہ کرتے ہوں۔ اس کی کتنی ہی عزت کرتے ہوں۔لیکن جب تک اس رشتے کو قانونی طور پر مضبوط نہیں کریں گے کوئی آپ کو عزت کی نگاہ سے نہیں دیکھے گا۔  

زوجی زندگی کے اہداف و مقاصد: 

ازدواجی رشتہ صرف جسمانی تعلق نہیں بلکہ ذمہ داریوں کی تقسیم اور انہیں پورا کرنے کا نام بھی ہے۔ انسان اپنی زندگی میں بہت سے اہداف طے کرتا ہے۔ شادی سے پہلے کے اہداف کچھ اور ہوتے ہیں۔ شادی کے بعد ان کی نوعیت تبدیل ہو جاتی ہے۔ زوجی زندگی کے آغاز میں ہی جوڑا اگر سمت کا تعین کر لے تو مقاصد حاصل کرنا دشوار نہیں رہتا۔ 

شوہر اور بیوی کو چاہئیے کہ ایک دوسرے کے ساتھ دوستانی تعلقات قائم کریں۔ شوہر اور بیوی ہونے کی حیثیت سے وہ اپنے حقوق و فرائض تو ادا کرتے ہی ہیں۔ لیکن جب تک ان میں برابری کی سطح پر ایک دوستانہ تعلق نہ ہو۔ وہ ازدوجی زندگی سے صحیح معنوں میں لطف اندوز نہیں ہو سکتے۔  

زوجی زندگی اسی صورت میں خوشگوار اور مضبوط ہو سکتی ہے جب شوہر اور بیوی دونوں کو ہر معاملے میں ایک دوسرے کی پشت پناہی حاصل ہو۔ کسی معاملے میں غلط ہونے کی صورت میں دونوں کا فرض ہے کہ ایک دورے کی تصحیح کریں۔ کسی بھی طرح کے حالات کا سامنا ہو ایک دوسے کی ڈھال بنے رہیں۔  

زندگی کی دوڑ اور اپنے اہداف کے پیچھے بھاگتے بھاگتے اتنا دور نہ نکل جائیں کہ گزرے ماہ و سال ایک خواب کی طرح لگنے لگیں۔ کچھ عرصہ بعد تمام ذمہ داریوں کو پس پشت ڈال کر کچھ وقت اپنے اور اپنی فیملی کے لئے ضرور نکالیں۔ کہیں سیر کے لئے جائیں۔ باہر کھانا کھا لیں۔ اکٹھے شاپنگ پر جائیں۔ بچوں کی کامیابی، سالگرہ اور دیگر تقاریب کا اہتمام کریں۔ تا کہ اپنا آپ ایک مشین کی طرح محسوس نہ ہو۔ اور زوجی زندگی میں بھی ایک انفرادیت کا احساس ہو۔ 

روزانہ، ماہانہ یا سالانہ اخراجات کا تخمینہ مل کر لگائیں۔ اور آپس میں ذمہ داریاں بانٹ لیں ۔ تا کہ کسی ایک فریق پر زیادہ بوجھ نہ پڑے۔ گھر بنانا ہے، گاڑی خریدنی ہے۔  والدین کے علاج کے لئے باقاعدہ رقم کی ضرورت ہے۔ بچوں کی تعلیم، خاندان کی تقاریب۔ ان سب کاتخمینہ لگانا اور بچت کرنا دونوں کی ذمہ داری ہے۔ اور آئیڈیل ازدوجی زندگی کا اصول بھی یہی ہے۔  

بچوں کی تربیت والدین کے لئے ایک نہایت اہم ذمہ داری ہے۔ اگرچہ ماں کی گود کو بچے کی پہلی درسگاہ کہا گیا ہے۔ لیکن اس میں باپ کے کردار کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ بچوں کی تعلیم اور خاص کر تربیت پر شوہر اور بیوی دونوں کو مل کر توجہ دینی چاہئیے۔ یہ بھی ان کی زندگی کے اہداف و مقاصد میں شامل ہونا چاہئیے۔ بچوں کی شادی کے لئے بھی والدین ان کی کم عمری سے ہی منصوبہ بندی شروع کر دیتے ہیں۔  

یہ تمام اہداف، ان کی منصوبہ بندی اور تکمیل کے لئے کوشش نہ صرف شوہر اور بیوی کے رشتے کو مضبوط کرتے ہیں۔ بلکہ ازدوجی زندگی کو بھی پرسکون اور خوشگوار رکھنے کا باعث بنتے ہیں۔  

کیا آپ ان نکات میں کوئی اضافہ کرنا چاہیں گے۔ وہ کیا اقدامات ہیں جو آپ اپنی زوجی زندگی کو خوشگوار رکھنے کے لئے اٹھانا چاہیں گے۔ہمیں آپ کی رائے کا انتظار رہے گا۔ 

اگر آپ ہمارے نئے آنے والے بلاگز سے مستفید ہونا چاہتے ہیں تو ابھی سبسکرائب کیجئے تا کہ مستقبل میں شائع ہونے والے ہمارے بلاگز کی اطلاع آپ کو ای میل کے ذریعے مل سکے۔ 

اگر آپ کو ایک اچھے رشتے کی تلاش ہے تو سمپل رشتہ ایک بہترین پلیٹ فارم ہے۔ جہاں پاکستان بھر سے لوگ رجسٹر ہیں۔ اور بیرون ملک سے بھی لوگ رجسٹر کر رہے ہیں۔ پراسس کا آغاز کرنے کے لئے درج ذیل لنک پر کلک کیجئے۔