نکاح اسلامی شریعت کا ایک اہم رکن ہے۔ جو مرد اور عورت کے درمیان ایک مقدس رشتہ قائم کرتا ہے۔ یہ رشتہ نہ صرف معاشرتی بلکہ مذہبی لحاظ سے بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ لیکن کچھ حالات میں نکاح درست طریقے سے انجام نہیں پاتا۔ اور اس کی حیثیت مشکوک ہو جاتی ہے۔ ایسے نکاح کو "نکاح فاسد” یا "نکاح باطل” کہا جاتا ہے۔ آئیے نکاح فاسد کی تعریف، وجوہات اور اثرات کا جائزہ لیتے ہیں۔ 

نکاح فاسد کی تعریف 

اگر ہم نکاح فاسد کی تعریف پر بات کریں تو وہ نکاح جو شرعی تقاضوں کو پورا نہ کرے۔ یا اس میں کچھ ایسی خرابیاں ہوں۔ جو اسے ناجائز یا غیر معتبر بنا دیں۔ اسے نکاح فاسد کہا جاتا ہے۔ اس نکاح میں بنیادی اصولوں یا ضروریات کا فقدان ہوتا ہے۔ ایسا نکاح اگرچہ ظاہری طور پر ہو جاتا ہے۔ لیکن شرعی اعتبار سے اس کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی۔  

نکاح کی اقسام کا ذکر ہو تو اس میں نکاح فاسد کی تعریف ناگزیر ہے۔ ہر مسلمان کے لئے یہ جاننا ضروری ہے کہ ایسا نکاح یا تو شروع سے ہی غلط ہو، یا بعد میں کسی وجہ سے فاسد ہو جائے، اسے نکاح فاسد کہا جاتا ہے۔ جیسے کہ کسی مسلمان اور غیر مسلم کے درمیان نکاح۔ یا کسی ایسی عورت سے نکاح جو شرعی طور پر اس مرد کے لیے حلال نہ ہو۔ 

نکاح فاسد اور نکاح باطل میں فرق 

اب نکاح فاسد کی تعریف جان لینے کے بعد اس میں اور نکاح باطل میں فرق کرنا بھی ضروری ہے۔ نکاحِ باطل وہ نکاح ہے جس میں خاتون محلِّ نکاح ہی نہ ہو۔ جبکہ نکاح فاسد وہ ہے جس میں خاتون محلِّ نکاح تو ہو۔  لیکن صحتِ نکاح  کی شرائط میں سے کوئی ایک شرط نہ پائی جائے۔ 

یعنی نکاح باطل وہ ہے جو شروع سے ہی غلط ہو۔ جیسے محرم رشتہ داروں کے درمیان نکاح۔ ایسا نکاح کبھی بھی درست نہیں ہو سکتا۔ دوسری طرف، نکاح فاسد وہ ہے جو ابتدا میں تو درست تھا۔ لیکن بعد میں کسی وجہ سے فاسد ہو گیا ہو۔ مثال کے طور پر، اگر نکاح کے بعد یہ پتہ چلے کہ عورت پہلے سے شادی شدہ ہے۔ تو یہ نکاح فاسد ہو جاتا ہے۔ یا بغیر گواہوں کے نکاح کرنا  نکاحِ فاسد ہے۔ 

نیز احکامِ نکاح مثلاً مہرکے لزوم یا عدم توارث وغیرہ کے اعتبار سے نکاح فاسد اور باطل میں کوئی فرق نہیں ہے۔ تاہم طلاق کی عدت کے سلسلے میں دونوں میں فرق ہے۔ نکاح فاسد میں متارکت کے بعد عدت گزارنا لازمی ہوتا ہے۔ جبکہ نکاحِ باطل میں عدت لازم نہیں ہوتی۔ 

نکاح فاسد کی وجوہات 

باطل اور نکاح فاسد کی تعریف کو سمجھنے کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے۔ کچھ عام وجوہات درج ذیل ہیں۔ 

محرم کے ساتھ نکاح 

 ایسا نکاح جو کسی محرم رشتہ دار سے ہو۔ جیسے بیٹے کا اپنی ماں سے نکاح کرنا۔ یہ نکاح فاسد اور باطل سمجھا جائے گا۔ 

غیر معتبر گواہ 

 نکاح کے لیے گواہوں کا ہونا ضروری ہے۔ اگر گواہ معتبر نہ ہوں یا ان کی تعداد کم ہو۔ تو نکاح فاسد ہو سکتا ہے۔ 

عورت کا پہلے سے شادی شدہ ہونا 

 اگر عورت پہلے سے کسی اور کی بیوی ہو اور بغیر طلاق کے دوسرا نکاح کر لے۔ تو یہ نکاح فاسد ہو جاتا ہے۔ 

نکاح کی اجازت نہ ہونا 

 اگر لڑکی کے ولی کی اجازت کے بغیر نکاح کیا جائے، تو یہ نکاح فاسد ہو سکتا ہے خاص طور پر اگر لڑکی نابالغ ہو۔ 

نکاح کا مہر نہ ہونا 

حق مہر نکاح کے جواز کی ایک شرط ہے۔ اور اگر مہر نہ دیا جائے یا اس کی مقدار طے نہ کی جائے۔ تو یہ بھی نکاح فاسد کی تعریف میں آتا ہے۔ 

غیر شرعی شرائط 

 اگر نکاح میں ایسی شرائط شامل ہوں جو شریعت کے خلاف ہوں۔ تو نکاح فاسد ہو جاتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر یہ شرط رکھی جائے کہ عورت اپنے والدین سے نہ ملے۔ تو یہ شرط غیر شرعی ہے۔ اس سے نکاح فاسد ہو جاتا ہے۔ 

نکاح فاسد اور طلاق 

اگر نکاح فاسد کے بعد دونوں افراد کے درمیان تعلق برقرار رہتا ہے۔ تو اس صورت میں طلاق کی ضرورت پیش آ سکتی ہے۔ اگر کوئی فریق نکاح کے فاسد ہونے کے بارے میں آگاہ ہو۔ اور پھر بھی نکاح جاری رکھے۔ تو وہ ایک طرح سے اس تعلق کو ناجائز رکھ رہا ہوتا ہے۔  

چوںکہ نکاح  فاسد میں  لڑکے اور لڑکی کے لئے ازدواجی تعلق قائم کرنا حلال نہیں ہوتا۔ نیز طلاق تب واقع ہوتی ہے جب نکاح صحیح ہو۔ نکاح فاسد میں طلاق متحقق ہوتی ہی نہیں ۔البتہ دونوں متعاقدین پر جلد از جلد متارکت کرنا ضروری ہوتا ہے۔ 

متارکت کے الفاظ اور جملے جو فقہاءِ کرام نے بیان کیے ہیں وہ یہ ہیں۔ "میں نے آپ کو چھوڑ دیا”، "میں نے آپ کا راستہ چھوڑ دیا”،” آزاد کردیا” یا "طلاق دیدی”وغیرہ۔ لہٰذا نکاحِ فاسد کی صورت میں مذکورہ جملوں میں سے کوئی بھی جملہ کہنے سے دونوں کے درمیان متارکت ہوجائےگی ۔ 

نکاحِ فاسد کی صورت میں متارکت یا تو قاضی کی طرف سے تفریق سے ہوگا یا لڑکے کی طرف سے مذکورہ الفاظ کہنے سے ہوگی۔ یعنی متارکت صرف لڑکے کی طرف سے ہوسکتی ہے۔ لڑکی کو نکاح فسخ کروانے کا حق تو حاصل ہے۔ لیکن  لڑکی کی طرف سے الفاظِ متارکت کہنے سے متارکت واقع نہیں ہوگی۔ نیز جب تک دونوں میں متارکت نہ ہوجائے۔ لڑکی کادوسرے مرد سے شادی کرنا جائز نہیں ہو گا۔ 

نکاح فاسد کی اصلاحات 

اگر نکاح فاسد ہونے کی صورت میں دونوں فریقین اپنے تعلق کو درست کرنا چاہتے ہیں۔ تو ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس نکاح کی بنیادوں کو درست کریں۔ جیسے کہ مہر کا تعین، ولی کی اجازت، یا شرعی طور پر جائز رشتہ بنانا۔ 

نکاح فاسد کے اثرات 

اب جب کہ ہم جان چکے ہیں کہ نکاح فاسد کی تعریف اور وجوہات کیا ہیں۔ تویہ جاننا بھی ضروری ہے کہ اس کے کیا اثرات ہوتے ہیں۔  

۔ نکاح کا باطل ہونا 

 نکاح فاسد ہونے کی صورت میں نکاح شرعی طور پر باطل ہو جاتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ دونوں فریق ایک دوسرے پر حلال نہیں ہیں۔ 

اولاد کی حیثیت 

 اگر نکاح فاسد کی صورت میں اولاد ہو جائے۔ تو اس اولاد کی حیثیت بھی مشکوک ہو سکتی ہے۔ شرعی طور پر ایسی اولاد کو ناجائز قرار دیا جا سکتا ہے۔ 

 مالی حقوق 

 نکاح فاسد ہونے کی صورت میں عورت کو حق مہر حاصل نہیں ہوتا۔ کیونکہ اس نکاح کو شرعی طور پر معتبر نہیں سمجھا جاتا۔ کیونکہ نکاح ہی درست نہیں تھا۔ اور مہر دینے کی کوئی شرعی ضرورت نہیں ہوتی۔  

 معاشرتی اثرات 

 نکاح فاسد ہونے کی صورت میں معاشرے میں بھی اس کے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ خاندان کے درمیان تنازعات پیدا ہو سکتے ہیں۔ اور معاشرتی تعلقات خراب ہو سکتے ہیں۔ 

نکاح فاسد سے بچنے کے طریقے 

باطل اور نکاح فاسد کی تعریف اور اس کے اثرات کو سمجھنے کے بعد یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ اس سے کیسے بچا جا سکتا ہے۔ کچھ اہم نکات درج ذیل ہیں۔ 

 شرعی تقاضوں کا خیال رکھیں 

نکاح کرتے وقت یہ یقینی بنائیں کہ تمام شرعی تقاضے پورے ہو رہے ہوں۔ گواہوں کی تعداد، ولی کی اجازت اور دیگر شرائط کا خیال رکھیں۔ 

درست معلومات 

 نکاح سے پہلے دونوں فریقوں کے بارے میں صحیح معلومات حاصل کریں۔ یہ یقینی بنائیں کہ عورت پہلے سے شادی شدہ نہ ہو۔ 

 مشورہ 

 اگر کسی بات پر شک یا ابہام ہو۔ تو کسی عالم دین یا مفتی سے مشورہ کریں۔ وہ آپ کو صحیح رہنمائی فراہم کر سکتے ہیں۔ 

 معاہدہ  

نکاح کے وقت تمام شرائط واضح طور پر لکھ لیں۔ تاکہ بعد میں کسی قسم کا کوئی تنازعہ پیدا نہ ہو۔ 

اختتام

نکاح فاسد کی تعریف اور اس سے جڑے مسائل کو سمجھنا نہایت ضروری ہے۔ تاکہ ہم اپنے ازدواجی تعلقات کو درست اور شرعی طریقے سے قائم کر سکیں۔ نکاح کے حوالے سے اسلام میں جو ضوابط دیے گئے ہیں۔ ان کی پیروی کرنا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے۔ تاکہ وہ کسی بھی قسم کی فاسد یا باطل حالت میں نہ رہے۔ اس موضوع کو سمجھ کر ہم اپنی زندگیوں میں اسلامی تعلیمات کو بہتر طریقے سے لاگو کر سکتے ہیں۔ اور اپنے ازدواجی تعلقات کو مضبوط اور مستحکم بنا سکتے ہیں۔

Simple Rishta

Simple Rishta

We are available from : 10:00 AM to 10:00 PM (Monday to Friday)

I will be back soon

Simple Rishta
Hey there 👋
How can we help you?
Messenger