ہمارے معاشرے میں خاندانی تعلقات رشتہ طے کروانے میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ زیادہ تر شادیاں تو خاندان میں ہی کرنے کا رواج ہے ۔لیکن کچھ رشتوں کے لئے دوست احباب یا جان پہچان والوں کی مدد لی جاتی ہے۔ اگر آپ والدین ہیں یا خاندان کے بڑے بزرگ۔ اور اپنی لڑکی کا رشتہ کسی انجان خاندان میں طےکرنے جا رہے ہیں۔ تو مندرجہ ذیل نکات فیصلہ کرنے میں آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔

۱۔ لڑکے کی شخصیت

رشتہ کی بابت ملاقات کے دوران عام طور پر لڑکے سے واجبی سی گفتگو کی جاتی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ایسے فیصلے کرنے میں لڑکے کے ساتھ ساتھ لڑکے کے خاندان کا کردار بھی بہت اہم ہوتا ہے۔ لیکن لڑکے سے گفتگو سے ہرگز اجتناب نہ کریں۔

لڑکی کا رشتہ دیکھتے وقت ان کی جانب سے دو سے تین افراد ملاقات کے دوران لڑکے سے ملاقات کریں۔ مختلف موضوعات پر گفتگو کر کے اس کا نقطہ نظر جاننے کی کوشش کریں۔ ضرورت رشتہ کے ساتھ ساتھ زندگی، کاروبار یا نوکری پر اس کی عمومی رائے جاننا رشتے کے انتخاب میں بہت معاونت کر سکتا ہے۔ رشتے کا فیصلہ کرنے تک لڑکے کے ساتھ کم سے کم تین نشستیں ترتیب دے کر گفتگوکریں.

۲- لڑکے کا خاندان

لڑکے کے خاندان والوں سے بات چیت آپ کو ان کے اطوار کا پتہ دیتی ہے۔ ہر خاندان کا پس منظر عموما دوسرے سے مختلف ہوتا ہے۔ اور اس کا اثر ان کی ذاتی زندگی پر ہونا ایک فطری امر ہے۔ سب خاندانوں کی معیشت اور معاشرت بھی یکساں نہیں ہوتی۔ ان کا رہن سہن ، طور اطوار اور خو بو الگ ہو سکتی ہے۔ نیز یہ کہ لڑکے کی نشوونما اور تربیت کس قسم کے ماحول میں ہوئی ہے۔ یہ جاننا بھی ضروری ہے۔ لڑکے اور لڑکی کے خاندانوں کے مزاج میں توافق ہو تو زندگی خوشگوار ہو جاتی ہے۔

۳۔ لڑکے کے پیشہ کی تصدیق

لڑکی کا رشتہ کرتے وقت لڑکے کے پیشے اور ملازمت کی تصدیق لڑکی والوں کا حق ہے۔ جس میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہئے۔ کیونکہ یہ ان کے مستقبل کا سوال ہے۔ لڑکے کے دفتر جا کر معلومات حاصل کرنا بہت فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ اگر آپ کی رسائی لڑکے کے مینجر تک ہو سکے تو بہت اچھی بات ہے۔ لیکن اس کے دفتر میں کام کرنے والا کوئی بھی شخص آپ کو مفید معلومات دے سکتا ہے۔ جو فیصلہ کرنے میں آپ کی راہنمائی کریں گی۔

۴۔ پڑوسیوں سے رابطہ

پڑوسیوں سے رابطہ بھی اس ضمن میں مفید ثابت ہوتا ہے۔ خاص طور پر اگر لڑکے والے کسی جگہ طویل عرصہ سے مقیم ہیں تو ان کے پڑوسی آپ کو ان کے رہن سہن اور عادات و اطوار کے بارے میں تفصیلات مہیا کر سکتے ہیں۔ اور ان سے معلومات لینے میں کسی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہئیے۔

۵۔ لڑکے والوں کی میزبانی

لڑکے والوں کو اپنے گھر مدعو کر کے بھی ان کے بارے میں بہت کچھ جانا سکتا ہے۔ ان کے اٹھنے بیٹھنے، کھانے پینے اور دیگر اطوار سے آپ ان کے بارے میں بہتر طور پر جان سکتے ہیں۔ لڑکی کا رشتہ دیکھتے وقت  ضروری سوالات کرنا ان کا حق ہے۔ لیکن غیر ضروری طور پر متجسس ہونا یا غیر متعلقہ سوالات کرنا ان کی شخصیت پر منفی اثر ڈالتا ہے۔

۶۔ لڑکے والوں کے مزاج کی پرکھ

اگر لڑکے والے آپ سے نامناسب سوالات کریں یا "لڑکے والے” ہونے کے زعم میں لڑکی والوں کے ساتھ کسی بھی قسم کا تحقیر آمیز رویہ اختیار کریں۔ تو فوراً اس رشتہ کو منع کر دیں۔ بعض اوقات ایسی مثالیں بھی دیکھنے میں آئی ہیں کہ لڑکے والوں نے لڑکی کے بارے میں انتہائی ذاتی نوعیت کے سوالات پوچھنے شروع کر دیے۔ ایسے رویہ کو خطرہ کی گھنٹی سمجھتے ہوئے کنارہ کشی اختیار کیجیئے۔

۷۔ لڑکے کا بیرون ملک رہائش پذیر ہونا

ضروت رشتہ لڑکی کے لئے درخواست کرنے والے اکثر گھرانوں کی شرط ہوتی ہے کہ لڑکا بیرون ملک ملازمت کرتا ہو۔ لیکن کئی بار یہ دیکھا گیا ہے کہ بیرون ملک مقیم لڑکوں سے شادیوں کے بعد لڑکیاں باہر جانے کے انتظار میں اپنی زندگی کے کئی سنہرے سال گنوا دیتی ہیں۔ اگر لڑکی کے لیے بیرون ملک مقیم لڑکے کی بات چل رہی ہے۔ تو اس بات کا اطمینان ضروری ہے کہ آیا لڑکا اور اس کے گھر والے لڑکی کو بیرون ملک لے جانے پر رضامند ہیں۔ اور لڑکا ساتھ لے جانے کے لئے تمام انتظامات شادی سے پہلے کر سکتا ہے یا نہیں۔

خلیجی ممالک میں مقیم کچھ افراد کے ورک ویزا پر بیوی کو ساتھ لے جانے کی اجازت نہیں ہوتی۔ اگر آپ براہ راست کاغذات طلب کرنے میں جھجک محسوس کریں۔ تو باہمی تعلق والے افراد کے ذریعے تمام تسلی کر لیں۔ کچھ لڑکی والے نکاح کے بعد رخصتی کو ویزا ملنے کے ساتھ مشروط کر دیتے ہیں۔ اس پر اگر لڑکے والے بہت لیت و لعل سے کام لیں تو مزید تحقیقات کریں۔

۸۔ تعلیمی اسناد اور پیشہ ورانہ کارکردگی

ایسا بھی دیکھا گیا کہ لڑکے کی تعلیمی کارکردگی کو بڑھا چڑھا کر اس کے مستقبل کا ایک بہت بہتر تاثر دینے کی کوشش کی گئی۔ یا پھر یہ کہا گیا کہ فلاں یونیورسٹی میں اس کا سکالرشپ پر داخلہ ہو گیا ہے۔ یا باہر جا رہا ہے۔ ضروری نہیں کہ ہر بار ایسی باتیں غلط ہی ہوں۔ لیکن ایسے کسی بھی دعوے کی تصدیق کرنا لڑکی والے ضروری سمجھیں۔ لڑکی کا رشتہ دیکھتے وقت اکثر والدین ایسی باتیں پوچھتے ہچکچا جاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے مستقبل میں کوئی نقصان بھی اتھانا پڑ سکتا ہے۔

۹۔ لڑکے کے مشاغل اور حلقہ احباب

شادی سے پہلے لڑکے کے حلقہ احباب کے بارے میں جان لینا بھی فیصلہ کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ حلقہ احباب کے بھی کئی دائرے ہیں۔ جیسے بچپن کے دوست، سکول کالج کے ساتھی، آفس میں ساتھ کام کرنے والے احباب۔ لڑکے کی دوستی اور اٹھنا بیٹھنا کیسے لوگوں میں ہے۔ اس کے مشاغل کیا کیا ہیں۔ اس بارے میں جاننا بھی نہایت ضروری ہے۔ کیونکہ اچھے لوگوں کی صحبت اچھا اور مثبت جبکہ برے لوگوں کی صحبت انسان پر برا اور منفی اثر ڈالتی ہے۔ لڑکی کے والد یا بھائی گھر سے باہر کچھ وقت لڑکے کے ساتھ ضرور گزاریں۔ تا کہ اس کی عادات و اطوار کا جائزہ لیا جاسکے۔

۱۰۔ عمومی غلط بیانی

یاد رکھیے کہ اگر رشتہ کے سلسلے میں بظاہر بے ضرر ہی سہی، لیکن کی گئی غلط بیانی آپ کو خاندانی اقدار کا پتہ دیتی ہے۔ اگر ایک خاندان رشتہ کے سلسلے میں جھوٹ یا فریب کا ذرہ برابر بھی سہارا لے رہا ہے۔ تو بہت سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں۔ یاد رکھیے کہ کسی رشتہ کو انکار کر دینا غلط جگہ پر شادی کر دینے سے بہت بہتر ہے۔ خدانخواستہ کسی نامناسب خاندان سے رشتہ جوڑنا نہ صرف لڑکی بلکہ اس کے پورے خاندان کے لیے بہت تکلیف دہ ہو سکتا ہے۔ لہذا احتیاط لازم ہے۔

ان گزارشات کے ساتھ لڑکی کے خاندان والوں کے لیے یہ ذکر کر دینا لازم ہے کہ اپنی بہن یا بیٹی کا رشتہ کسی کے ساتھ طے کر دینا کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ اپنے جاننے والوں میں، بہتر سے بہترین رشتہ طے کرتے وقت بھی جدائی کے احساس سے دل کا بوجھل ہو جانا ایک قدرتی فعل ہے۔ دل کا یہ بوجھل پن کئی بار آپ سے بغیر کسی بھی وجہ کے کسی اچھے رشتہ سے انکار بھی کروا سکتا ہے۔ ایسے میں تجربہ کار بزرگ افراد سے مشورہ کرنا آپ کو فیصلہ کرنے میں آسانی دے گا۔ یا پھر خوب سے خوب تر کی تلاش میں بھی بسا اوقات والدین اچھے رشتوں سے انکار کر دیتے ہیں۔ہماری دعا ہے کہ شادی کے خواہشمند تمام افراد اپنے لیے بہترین شریک حیات کی تلاش میں کامیاب ہو جائیں۔